1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ النَّبِيَّﷺ كَانَ إِذَا أَرَ...)

صحیح

20. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي سَفَرٍ، فَأَتَى النَّبِيُّ ﷺ حَاجَتَهُ فَأَبْعَدَ فِي الْمَذْهَبِ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ، وَأَبِي قَتَادَةَ، وَجَابِرٍ، وَيَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، وَأَبِي مُوسَى، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَبِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَيُرْوَى عَنْ النَّبِيِّ ﷺ: أَنَّهُ كَانَ يَرْتَادُ لِبَوْلِهِ مَكَانًا كَمَا يَرْتَادُ مَنْزِلاً. وَأَبُو سَلَمَةَ اس...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: نبی اکرمﷺکے قضائے حاجت کے لیے دورتشریف لے جان...)

20.

مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا، آپ قضائے حاجت کے لیے نکلے تو بہت دور نکل گئے۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں عبدالرحمن بن ابی قراد، ابو قتادہ، جابر، یحیی بن عبید عن أبیہ، أبو موسی، ابن عباس اور بلال بن حارث‬ رضی اللہ عنھم س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- روایت کی جاتی ہے کہ نیز نبی اکرم ﷺ پیشاب کے لئے اس طرح جگہ ڈھونڈھتے تھے جس طرح مسافر اترنے کے لئے جگہ ڈھونڈھتا ہے۔
۴- ابو سلمہ کا نام عبداللہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری ہے۔

...

2 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ الْإِبْعَادُ عِنْدَ إِرَادَةِ الْحَاجَةِ)

حسن صحیح

17. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا ذَهَبَ الْمَذْهَبَ أَبْعَدَ قَالَ فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ وَهُوَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ فَقَالَ ائْتِنِي بِوَضُوءٍ فَأَتَيْتُهُ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ قَالَ الشَّيْخُ إِسْمَعِيلُ هُوَ ابْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي كَثِيرٍ الْقَارِئُ...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: قضائے حاجت کے لیے دور جانا)

17.

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب قضائے حاجت کے لیے جاتے تو دور جاتے۔ انھوں نے کہا: ایک دفعہ آپ ایک سفر میں تھے کہ قضائے حاجت کے لیے گئے تو مجھ سے فرمایا: ’’میرے پاس وضو کے لیے پانی لاؤ۔‘‘ میں پانی لایا تو آپ نے وضو فرمایا اور موزوں پر مسح کیا۔ شیخ ابن سنی رحمہ اللہ نے فرمایا: (سند میں مذکور راوی) اسماعیل سے مراد (اسماعیل القاری) ابن جعفر بن ابوکثیر ہیں۔

...