1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

صحیح

20. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لاَتَسْتَنْجُوا بِالرَّوْثِ وَلاَبِالْعِظَامِ، فَإِنَّهُ زَادُ إِخْوَانِكُمْ مِنْ الْجِنِّ". وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَسَلْمَانَ، وَجَابِرٍ، وَابْنِ عُمَرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَغَيْرُهُ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ كَانَ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ لَيْلَةَ الْجِنِّ، الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، فَقَالَ الشَّعْبِ...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل ()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

20.

عبداللہ بن مسعود ؓ  کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گوبر اور ہڈی سے استنجاء نہ کرو کیوں کہ وہ تمہارے بھائیوں جنوں کی خوراک ہے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس باب میں ابوہریرہ، سلمان، جابر اور ابن عمر‬رضی اللہ عنھم س‬ے بھی احادیث مروی ہیں۔
۲- اسماعیل بن ابراہیم وغیرہ نے بسند ’’داؤد ابن ابی ہند عن شعبی عن علقمہ‘‘ روایت کی ہے کہ عبداللہ بن مسعود ؓ  ’’لیلۃ الجن‘‘ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے۲؎ آگے انہوں نے پوری حدیث ذکرکی جولمبی ہے، شعبی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فر...

2 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ

حسن صحیح

17. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا ذَهَبَ الْمَذْهَبَ أَبْعَدَ قَالَ فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ وَهُوَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ فَقَالَ ائْتِنِي بِوَضُوءٍ فَأَتَيْتُهُ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ قَالَ الشَّيْخُ إِسْمَعِيلُ هُوَ ابْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي كَثِيرٍ الْقَارِئُ...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان ()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

17.

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب قضائے حاجت کے لیے جاتے تو دور جاتے۔ انھوں نے کہا: ایک دفعہ آپ ایک سفر میں تھے کہ قضائے حاجت کے لیے گئے تو مجھ سے فرمایا: ’’میرے پاس وضو کے لیے پانی لاؤ۔‘‘ میں پانی لایا تو آپ نے وضو فرمایا اور موزوں پر مسح کیا۔ شیخ ابن سنی رحمہ اللہ نے فرمایا: (سند میں مذکور راوی) اسماعیل سے مراد (اسماعیل القاری) ابن جعفر بن ابوکثیر ہیں۔

...